نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ایک مسلمان کانسٹیبل نے انسانیت سے ہمدردی کی نئی مثال قائم کردی ۔ 58سالہ ہندو خاتون کی ترمولامندر کی یاترا کے دوران تربیت اچانک خراب ہو گئی۔اور دیہی پہاڑی علاقہ ہونےکی وجہ سے کسی ایمبولینس کا بھی انتظام ممکن نہیں تھا۔ اس موقع پر مسلمان کانسٹیبل شیخ ارشد نے 52 سالہ
ہندو خاتون کو کمر پر لادا اور پہاڑی علاقوں سے گذرتا ہوا چھ کلو میٹر کا فاصلہ طے کرکے ہسپتال پہنچا دیا ۔ جہاں خاتون کو طبی امداد فراہم کی گئی ۔ واضح رہے کہ بھارتی مسلمانوں کی ان تمام تر قربانیوں کے باوجود موجودہ انتہا پسند حکومت نے انھیں بدنام کرکے ان پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔